Posts

سرورِ کونین ﷺ کے سوا کوئی صادق اور امین نہیں۔۔۔

Image
 سرورِ کونین ﷺ کے سوا کوئی صادق اور امین نہیں۔۔۔ عرب، جو فصاحت میں اپنا ثانی نہ رکھتے تھے، غیرمعمولی افراد کو ان کے غیر معمولی اوصاف پر مختلف القاب سے نوازتے تھے، مگر وقت کا کوئی سردار بھی صادق اور امین کے لقب کا حقدار قرار نہ پایا۔ خالق و مالک کی اپنی رضا سے یہ لقب اُس ہستیؐ کو ملے جو دنیائے شرق و غرب میں انقلاب برپا کرنے والی تھی، یہ لَقب مکّہ کے باشندوں نے دیے جو اُسؐ کے شب وروز سے پوری طرح واقف تھے، مگر کیا خاتم النبیّنؐ کا کوئی لقب کسی اور کو دیا جاسکتاہے؟ہرگز نہیں۔ صادق اور امین کے لقب صرف ایک ہی ہستیؐ کے لیے مختص ہیں، پوری کائنات میں صادق اور امین کہلانے کی حقدار صرف وہی ایک ہستیؐ ہے، صادق بھی آپؐ ہیں اور امین بھی آپؐ ہیں۔ آقائےؐ دوجہاں کے بعد کسی کو بھی صادق اور امین نہیں کہا جاسکتا جو القاب آپؐ کے لیے مخصوص ہیں ان کا کوئی اور دعویدار ہو تو جھوٹ ہے یا مبالغہ۔آج کے دور میں آج کے انسانوں کو صادق اور امین کے معیار پر پرکھنا اور صداقت اور امانت کے ترازو پر تولنا سعئی لا حا صل ہی نہیں غلط اور نامناسب بھی ہے۔۔ Following up Bashir Numani

Online Quran o Hadeth teacher

Image
 I have five years of experience teaching online.. Online Quran Teaching Dear All Muslims Brothers & Sisters... 👉(One To One Online Class via Skype & WhatsApp & imo )  Class and Time on your choice... * Noorani Qaida * Nazra With Tajweed * Tafseer e qurran in Urdu * Hifz * Namaz Lessons * Masnoon Duas * 6 Kalimas

*ویلنٹائن ڈے کی حقیقت اور تباہ کاریاں

Image
 *ویلنٹائن ڈے کی حقیقت اور تباہ کاریاں* *14فروری*  مغربی تہذیب نے بہت سے بے ہودہ رسوم و رواج کو جنم دیا اور بدتہذیبی اور بدکرداری کے نئے نئے طریقوں کو ایجاد کیا جس کی لپیٹ میں اس وقت پوری دنیا ہے اور بطور خاص مسلم معاشرہ اس کی فتنہ سامانیوں کا شکار ہوتا جا رہا ہے مختلف عنوانات سے دنوں کو منانے اور اس میں رنگ ریلیاں رچانے کے کلچر کو فروغ دینا شروع کیا اور اس کی آڑ میں بہت سی خرافات روایات اور بد اخلاقی و بےحیائی کو پھیلانے لگے ان ہی میں ایک *14 فروری* کی تاریخ ہے جس کو *یومِ عاشقاں* یا *یومِ محبت* کے نام سے منایا جاتا ہے اور تمام حدوں کو پامال کیا جاتا ہے بےحیائی اور بےشرمی کا مظاہرہ ہوتا ہے اور تہذیب وشرافت کے خلاف کاموں کو انجام دیا جاتا ہے اور ناجائز طور پر اظہار محبت کے لئے اس دن کاخاص اہتمام کیا جاتا ہے چند سال قبل یہ لعنت اس درجہ ہمارے معاشرہ میں عام نہیں تھی لیکن اب رفتہ رفتہ نوجوان طبقہ اس کا غیر معمولی اہتمام کرنے لگا ہے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلباء وطالبات میں دلچسپی بڑھتی جارہی ہے اور گویا کہ یہ دن ان کے لئے دیگر تمام دنوں سے زیادہ اہمیت کا حامل بن گیا کیونکہ ا

داڑھی کی شرعی حیثیت قرآن وسنت کی روشنی میں۔۔

Image
داڑھی تمام انبیائے کرام علیہم الصلوات والتسلیمات کی سنت، مسلمانوں کا قومی شعار اور  مرد کی فطری اور طبعی چیزوں میں سے ہے، ا سی لیے رسول اللہ ﷺ نے اس شعار کو اپنانے کے لیے اپنی امت کو ہدایات دی ہیں اور اس کے رکھنے کا  حکم دیا ہے، اس لیے  جمہور علمائے امت کے نزدیک داڑھی رکھنا واجب اور اس کو کترواکریا منڈوا کر ایک مشت سےکم کرنا  حرام ہے اور کبیرہ گناہ ہے۔اور اس کا مرتکب فاسق اور گناہ گار ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے "امام مسلم" اور اصحابِ سنن نے روایت کیا ہے  کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : دس چیزیں فطرت میں سے ہیں ( پیدائشی سنت ہیں) : ایک تو مونچھ خوب  کتروانا، دوسری داڑھی چھوڑنا، تیسری مسواک کرنا، چوتھی پانی سے ناک صاف کرنا، پانچویں ناخن کا ٹنا، چھٹی انگلیوں کے جوڑوں کو دھونا، ساتویں بغل کے بال اُکھاڑنا، آٹھویں زیرِ ناف کے بال مونڈنا، نویں پانی سے استنجا کرنا۔  زکریاؒ روای کہتے ہیں کہ مصعبؒ نے کہا: میں دسویں چیز بھول گیا، مگر یہ کہ یہ کلی ہوگی۔  "عن عائشة، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " عشر من الفطرة: قص الشارب، وإعفاء اللحية، والسواك، واستنشاق الماء، وقص ا

ماہ رجب المرجب کی فضیلت و عبادات

Image
 🌻 *ماہِ رجب کی فضیلت اور عبادت* 📿 *رجب حُرمت اور عظمت والا مہینہ ہے:* رجب قمری یعنی اسلامی سال کا ساتواں مہینہ ہے، یہ اُن چار بابرکت مہینوں میں سے ہے جن کو اللہ تعالیٰ نے یہ کائنات بناتے وقت ہی سے بڑی عزت، عظمت، احترام، فضیلت اور اہمیت عطا فرمائی ہے، جس کی تفصیل درج ذیل ہے: 📿 *’’اَشْہُرُ الْحُرُم‘‘ یعنی حرمت اور عظمت والے چار مہینے:* اللہ تعالیٰ نے سال کے بارہ مہینوں میں سے چار مہینوں کو عظمت اور حرمت عطا فرمائی ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ سورۃ التوبہ میں فرماتے ہیں: إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِندَ اللّٰهِ اثۡنَا عَشَرَ شَهۡرًا فِي كِتٰبِ اللّٰهِ يَوۡمَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالۡأَرۡضَ مِنۡهَآ أَرۡبَعَةٌ حُرُمٌ ۚذٰلِكَ الدِّينُ الۡقَيِّمُۚ فَلَا تَظۡلِمُوا فِيهِنَّ أَنفُسَكُمۡۚ.... (36) ▪ *ترجمہ:* حقیقت یہ ہے کہ اللہ کے نزدیک مہینوں کی تعداد بارہ مہینے ہے، جو اللہ کی کتاب (یعنی لوحِ محفوظ) کے مطابق اُس دن سے نافذ چلی آتی ہے جس دن اللہ نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیاتھا۔ ان بارہ مہینوں میں سے چار حرمت والے مہینے ہیں۔ یہی دین (کا) سیدھا (تقاضا) ہے، لہٰذا ان مہینوں کے معاملے میں اپنی جانو

اسلاف اور کاروبار

Image
 اسلاف اور کاروبار ۔ سلف صالحین تو ہمیشہ مالی طور پر خود مختار اور خود کفیل رہے اور دین کی خدمت پوری یکسوئی کیساتھ کرتے رہے ۔ ہمارے پیارے آقا صلی اللّٰہ علیہ و سلم خود تجارت کرتے رہے اور آپ کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے خلفاء راشدین اور اکثر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے ساری زندگی تجارت ہی کو اپنا ذریعہ معاش بنائے رکھا اور رزقِ حلال کمانے کیلیے کوئی کاروبار کرنے کو ہرگز عار نہ سمجھا ۔ تابعین ، تبع تابعین ، مفسرین کرام ، محدثین کرام ، فقہاءِ اسلام خصوصا امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ جن کے ہم پیروکار ہیں اور بڑے فخر سے ہم اپنے آپ کو حنفی کہتے اور لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ کس کو نہیں پتا کہ امام صاحب فقہ کی امامت کیساتھ ساتھ کپڑے کے بہت بڑے تاجر بھی تھے اور اپنی تجارت سے حاصل شدہ رقم علماء ، طلباء اور شاگردوں پر خرچ کرتے تھے ۔۔۔۔۔۔۔ لیکن پتا نہیں پھر ہماری علمی برادری کو کیا ہو گیا کہ اب رزق حلال کمانے کے لیے کوئی بھی جائز اور حلال طریقہ اختیار کرنا دین سے بغاوت بن گیا ؟ حضرات علماء کرام ! آپ حضورؐ کی پوری وراثت کے مالک ہیں۔۔۔۔۔۔ آپ حضور کی وراثت سمجھتے ہوئے امامت ، خطابت اور تدریس ضرور کریں ل

نماز میں ’’صف بندی‘‘ کے آداب کیا ہیں؟

Image
  نماز دین کا بنیادی ستون اور بندۂ مومن کی معراج ہے۔اسلام کے نظام عبادت میں نماز کوبنیادی اہمیت حاصل ہے،حقوق اللہ میںسب سے مقدم حق اللہ کی عبادت اور نماز ہے۔قرآن وسنت میں نماز کی عظمت و اہمیت کو پوری وضاحت سے اجاگر کیا گیا ہے۔اسلام میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تاکید کی گئی ہے۔نماز میں صف بندی کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث موجود ہیں ۔ رسول اللہ ﷺنے باجماعت نماز میں صفوں کو سیدھا رکھنے پر خصوصی توجہ دلائی ہے اور اسے”حسنِ صلوٰۃ“ اور ”اتمام صلوٰۃ“ قرار دیا ہے۔حضرت انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اپنی صفوں کو برابر کیا کرو، کیوںکہ صف کا سیدھا کرنا نماز کے مکمل ہونے کا جزو ہے۔(صحیح مسلم)حضرت نعمان بن بشیرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ ہماری صفوں کو اس قدر سیدھا اور برابر کرتے، گویا کہ ان کے ذریعے آپﷺ تیروں کو سیدھا کریں گے، یہاں تک کہ آپﷺ کو خیال ہو گیا کہ اب ہم سمجھ گئے (کہ ہمیں کس طرح برابر ہونا چاہیے) اس کے بعد ایک دن ایسا ہوا کہ آپﷺ باہر تشریف لائے اور نماز پڑھانے کے لیے اپنی جگہ پر کھڑے بھی ہو گئے، یہاں تک کہ قریب تھا کہ آپﷺ نماز ش